ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گھنے جنگل میں تین بندر رہتے تھے۔ ان کے نام چنچل، لالچی اور ہوشیار تھے۔ ایک دن وہ جنگل کے کنارے ایک بڑے سے پتھر کے پیچھے ایک عجیب سی راہداری دیکھی جس پر لکھا تھا **سیدھا تفریحی داخلہ**۔
چنچل نے فوراً کہا، یہ تو بہت دلچسپ لگ رہا ہے، چلو اندر جھانکتے ہیں۔ لالچی نے آنکھوں میں چمک لاتے ہوئے کہا، شاید یہاں کھانے کے ڈھیر ?
?وں گے۔ ہوشیار نے احتیاط سے کہا، لیکن پہلے یہ جان?
?ا ضروری ہے کہ یہ راہداری کہاں جاتی ہے۔
تینوں نے مل کر فیصلہ کیا اور راہداری میں داخل ہو گئے۔ اندر ایک رنگین باغ تھا جہاں ہر طرف
پھ??ل،
پھ?? اور کھیل کے میدان تھے۔ چنچل نے
پھ??لوں کی چھالوں میں کودنا شروع کر دیا، لالچی نے میٹھے
پھ?? کھانے کے لیے درخت پر چڑھائی کی، جبکہ ہوشیار نے ایک پ
راسرار نقشہ دیکھا جو زمین پر بنا ہوا تھا۔
اچانک، باغ کے دروازے بند ہو گئے اور ایک آواز گونجی، جو یہاں داخل ہوتا ہے، وہ تفریح کے ساتھ ساتھ ایک امتحان بھی دے گا۔ تینوں بندر حیران رہ گئے۔ ہوشیار نے نقشے کو غور سے دیکھا اور کہا، شاید یہ ہمیں
راستہ دکھا سکتا ہے۔
ان?
?وں نے مل کر پہیلیاں حل کیں، رازوں کو کھولا، اور آخر کار باغ کے م
رکز تک پہنچ گئے۔ وہاں انہیں ایک خزانہ ملا جس میں صرف ایک سبق لکھا تھا، **مل کر کام کرنا ہی کامیابی کی کنجی ہے**۔ تینوں بندر ہنسے اور خوشی سے اپنے گھر لوٹ آئے۔
اس دن کے بعد، وہ ہمیشہ یاد رکھتے تھے کہ تفریح کے ساتھ ساتھ عقل اور تعاون بھی ضروری ہے۔