پنجاب میں سلاٹ مشی
نوں کی تعداد گزشتہ چند سالوں میں نمایاں طور پر بڑھی ہے۔ یہ مشینیں عام طور پر شاپنگ مالز
تفریحی پارکس اور کچھ عوامی مقامات پر نظر آتی ہیں۔ ان کا مقصد لوگوں کو
تفریح فراہم کرنا بتایا جاتا ہے لیکن حقیقت میں یہ کھیل کا روپ دھارے ہوئے ہیں۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق پنجاب کے بڑے شہروں جیسے لاہور راولپنڈی اور فیصل آباد میں سلاٹ مشی
نوں کے ذریعے روزانہ ہزاروں افراد کھیلتے ہیں۔ نوجوان نسل خاص طور پر ان مشی
نوں کی جانب راغب نظر آتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان نہ صرف مالی نقصان کا سبب بن رہا ہے بلکہ ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔
حال ہی میں پنجاب حکومت نے سلاٹ مشی
نوں کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے نئے ضوابط جاری کیے ہیں۔ ان ضوابط کے تحت مشی
نوں پر عمر کی پابندی لگائی گئی ہے اور جیتنے کی شرح کو بھی محدود کیا گیا ہے۔ تاہم ان اقدامات کی عملی طور پر پاسداری ایک چیلنج بنا ہ
وا ??ے۔
معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ سلاٹ مشی
نوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک بڑا ح
صہ ??یر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مشینیں غریب طبقے کو متاثر کر رہی ہیں جو امیر ہونے کی خواہش میں اپنی کمائی کا بڑا ح
صہ ??ائع کر دیتے ہیں۔
مستقبل میں پنجاب میں سلاٹ مشی
نوں کے استعمال کو لے کر بحث جاری رہنے کا امکان ہے۔ سماجی کارک
نوں کا مطالبہ ہے کہ ان مشی
نوں ?
?ر مکمل پابندی لگائی جائے جبکہ کاروباری حلقے اسے معیشت کا ح
صہ ??مجھتے ہیں۔ اس معاملے ?
?ر متوازن پالیسی بنانے کی ضرورت ہے جو معاشرتی بہبود اور اقتصادی مفادات دو
نوں کو مدنظر رکھے۔